Wednesday, 6 January 2016

انارارمیخو ش . ارکھٹ میٹھا آب کامہ

   Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
انار
( pomegranate )
قرآنی نام ۔
رمان ۔
دیگر نام ۔
فرانسیسی میں granasde روسی میں granat جرمن میں granatapfelلاطینی میں punicum اور اطالوی میں melagrana عبرانی میں rimmon ہسپانوی میں granada ،یو نانی میں roa ،سنسکرت میں تیلگو ، کشمری میں داون ،تامل میں مادولائی ،بنگالی میں ڈالم،فارسی ،اردو ،ہندی پنجاپی میں انا ر جبکہ گجراتی میں داڈم کہتے ہیں ۔
نباتی یا بو ٹا نیکل نام ۔
punica granatum linn
فیملی ۔
puniceae 
..ماہیت ۔
انار کا درخت لگ بھگ بیس فٹ اونچا ہو سکتا ہے۔ اس کی بہت شاخیں ہو تی ہیں ۔اس کے تنے کی مو ٹائی کم و بیش تین فٹ ہو تی ہے ۔اس کی چھال کا رنگ بھو را یازرد سا ہو تا ہے اور چھال پتلی ہو تی ہے۔ پتے لمبے نوک دار اگلے حصے میں کچھ گول ہو تے ہیں۔ اور ٹہنیو ں پر آمنے سامنے لگتے ہیں ۔ اورموسم خزاں کے بعد مو سم بہا ر میں نئے پتے نکلتے ہیں۔ 
انار مشہو ر پھل ہے ۔مزے کے لحا ظ سے اس کی تین اقسا م ہیں ،

انار شیر یں

انار نیخوش (یعنی کھتا میٹھا انار )

ترش انار ۔
انار کے پھل کا چھلکا
 (ناسپال )انار کے درخت کی جڑ کے چھال اور پھول بھی بطور دواء مستعمل ہے۔ 
انار کے پھول (گلنار )
ہر موسم میں تھوڑے بہت لگے ہو تے ہیں مگر مارچ اور اپریل میں زیادہ نہیں لگتے ہیں ۔پھول نالی دار سرخ رنگ کے بہت خوبصورت ہوتے ہیں ۔
پھل ۔
جولائی اور اگست تک لگے ہوتے ہیں ۔ لیکن مختلف مقامات میں علیحدہ علیحدہ مو سموں میں بھی یہ پو دا پھلتا اورپھولتا ہے ۔
نوٹ ۔
انارکی تما م چیزیں مثلاًپھل ، پھول ، چھال ،جڑیں اور دانہ وغیرہ کام میں لائی جاتی ہیں ۔ بہت عرصہ تک ایلو پیتھی میں اس کی چھال کو استعمال کیا جاتا ہے۔
انار ۔
پاکستان ،ہندوستان ، ایران ، افغانستان ،عر بستان ،وسطی ایشیا ء ، افریقہ اورجا پان میں بھی پا یا جاتا ہے۔ پاکستان میان قتدری انار بہت مشہو ر ہے ۔
انار شیریں ۔
(pomegrate sweet )
مختلف نام ۔
عربی میں رما ن حلو ، فارسی میں انا ر شیریں ،سندھی میں داڑھو ں مٹھو ،بنگالی میں داڑم ڈالم ۔
ماہیت ۔
اس کے دانوں کا پانی شیریں ہو تا ہے۔ اس لئے اس کو انا ر شیریں کہتے ہیں ۔
مزاج۔
انارشیریں پیلے درجے میں سرد ،تر ہے۔
خاص افعال ۔
مقوی قلب وجگر ،ملین سینہ و حلق مسکن حرارت ،مدربول خفیف ۔
قرآن پاک میں انار کا زکر ،ریا ن ، تین مرتبہ سو رۃالرحمن میں اور سورۃ الانعام میں دو متبہ آیا ہے۔۔
توریت کے مطابق حضرت سیلمان ؑ کے پاس اناروں کے باغ تھے اور صحرانوردی کے دوران بنی اسرائیل کو جن چیزوں کی یا د باربار آتی تھی ۔ان میں انار بھی شا مل تھے۔
جنت میں پائی جانے والی نعمتو ں کے بارے میں ارشاد فرما یا کہ
ََْْْ//یہ وہ جگہ ہے کہ جہا ں ہر قسم کے پھل جیسے کہ انگو ر اور انار موجو دہیں ۔ تم اپنے پر ور دگار کی کو ن کو ن سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ۔ 
انار کے بارے میں ارشا دات نبوی ﷺ ۔
ترجمہ ۔ حضر ت انس بن مالکؓ روایت فرما تے ہیں میں نے رسول ﷺ سے انار کے بارے میں پو چھا ۔حضور ﷺ نے فر ما یا کہ کوئی ایسا انا ر نہیں ہو تا جس میں جنت کے اناروں کا دانہ شامل نہ ہوتا ہو ۔
احمد ذہبی ۔
 نے یہ روایت سند کے بغر روایت کی ہے
ترجمہ ۔ جب بھی کسی نے انار کھایا اور شیطا ن اس سے بھا گ گیا ۔
حضر ت علی ؑ بیا ن کر تے ہیں کہ نبی ﷺ نے فر ما یا کہ انارکھاؤ اس کے اندرونی چھلکے کے ساتھ کیو نکہ یہ معدہ کو حیا ت بو عطا کر تا ہے۔ 
انار کے بارے میں محدثین کے مشاہدات ۔
میٹھا انار معدہ اور اس میں مو جود اشیا ء کے لئے بڑا مفید ہو تا ہے۔ یہ حلق کی سوزش ،سینہ کی سو زش اورپھیپھڑوں کے التہا ب میں اکسیر ہے پرانی کھانسی میں بہت کار آمد ہے ،اس کا عر ق پیٹ کو نرم کر تا ہے فوراًہی جزو بدن بن جا تا ہے پیٹ میں التہا بی ما دوں کو خارج کر تا ہے ،اس کی عجیب تا ثیر یہ ہے کہ اگر اسے روٹی کے ساتھ کھایا جائے تو پیٹ میں کسی قسم کی خرابی پید ا نہیں ہو نے دیتا ۔ جسم کو مفید اضافی غذائیت اور توانائی مہیا کر تا ہے۔ 

انار دانوں کے ساتھ کھانے سے قبض پیدا ہو تا ہے مگر وہ نہا یت ہی لطیف اور ہلکی ہو تی ہے ۔ایسی نہیں کہ طبیعت پر گراں گزرے ۔انار ہلکا پیشاب آور اور ٓصفر اء کو تسکین دینے کے علا وہ اوراسہال کو روکتا ہے ۔ قم معدہ کی دکھن اور سو زش کو دور کر تا ہے
۔ انا رمیں کیمیا وی اجزاء ۔
کی موجودگی میں سو گرام اس طرح ہے۔ پروٹین 2ء0لمیحات 15ء0،کاربو ہائیڈریٹ 6ء11کیلوری 48، کلورائیڈ 5ء52اس کے علا وہ وٹا من 2.9میگنیشیا 1ء3،کا پر 70ء0فا سفورس ، 8ء7، سلفر2ء4کلورائیڈ 5ء52اس کے علا وہ
ان تجربوں سے ثابت ہو تا ہے کی پہلی یہ کہ حضور ﷺ کی پسندیدہ غذاؤ ں اور دواؤں کی خصوصی اصول کے مطا بق اس میں سو ڈیم کی مقدار بہت کم اور پوٹاشیم زیادہ ہے ۔ جس کا سب سے بڑا فائدہ دل اور گر دوں کی کسی بھی بیما ری میں انار دیا جاتا ہے۔ اور انار میں ایسی کو ئی میٹھا س موجو د نہیں ۔ جو ذیا بیطس کے مر یضو ں کے لئے مضر ہو اور وزن کم کر نے والو ں کے لئے مفید ہے۔

 انار کا استعمال۔
انار کو بطور پھل بکثر ت استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں جس قدر بھی غذائیت ہو تی ہے ۔ اس سے صالح خو ن پید اہو تا ہے۔ گرم مزاجو ں کیلئے استعما ل کیا جا تا ہے۔ ان کے جگر اور دل کو تقو یت بخشتا ہے۔اور ان کے سینہ اور حلق کی خشو نت اور کھا نسی کو نفع دیتا ہے۔ یر قان اور خفقا ن میں بھی مفید ہے۔
ٓٓآب انار شیریں کو پکا کر گاڑھا ہو جانے پر پھر تقویت بصارت کے لئے آنکھو ں میں لگا تے ہیں انار کے دانے ، چھلکا ، پھول اور ان کا عرق قابض ہے اور پیٹ کے کیڑ وں کو مارتا ہے۔ انار میں موجود پیٹ کے کیڑوں کی جملہ اقسام کے لئے ایک نہایت ہی مو ثر دوائی ہے ۔ جو س میںیہ الکلائیڈ کم مقدار میں ہو تا ہے۔ قدیم حکما ء اس کے شر بت ، رب انار شیر یں اور کھنے اناروں سے رب انار تیا ر کیا جا تا ہے۔ جسے اسہال کے بعد کمزوری ، یر قان اورجسم میں نا طاقتی کے لئے شہر ت حا صل ہے ہر قسم کے بخا ر کے بعد کمزوری اور خا ص طور پر ملیر یا کے بعد مفید ہے۔
مقدار خوراک ۔
بطور دواء آب انار دو تولہ سے پانچ سے تولہ تک ۔
مشہو ر مرکبات ۔
شربت انار ، جو ارش انارین ، جو ارش پو دینہ ۔۔
انار میخو ش ( ار کھٹ میٹھا )
(pomegranate sour sweet )
دیگر ام ۔
رما مز (عربی )ار میخو ش (فارسی میں ) مشہور عام قند ھا ری بہتر ہوتا ہے ۔
ماہیت ۔
 انار میخو ش کے داوں کا پا ی چا ش ی دار یع ی کھٹا میٹھا ہو تا ہے۔
ر گ ۔
سرخ یع ی خوش ر نگ ا در اور باہر سے سرخ ۔
ذائقہ ۔
چاشنی دار اور خوش ذائقہ ۔

 مزاج ۔
سرد وتر درجہ اول فلبقو ل حکیم کبیر الد ی مائل بہ اعتدال ۔
افعال ۔
مسک جو ش صفراء اور خو ، ہلکا مدر بول
 ۔ استعمال ۔
تمام افعال وخواص شیر یں سے ملتا ہے بلکہ اس سے قوی الاثر ہے۔ انار ار میخوش صفراوی مزاجو ں کیلئے بہا یت مفید ہے۔ تپ صفر اوی ، یر قا ، خفقا ، اورمعدہ وجگر کی حرارت کو زائل کر ے کے لئے مفید ہے۔ پیاس کو تسکی اورقے ومتلی کو زائل کر ے کے لئے بھی مستعمل ہے۔ اس کا پا ی چو ڑ کر شر بت اور رب ب ا یا جا تا ہے ۔ جو کہ مذکو رہ امر اض میں مفید ہے۔ا ار میخوش کا عرق ب ع پوست کے چوڑ کر اس میں شکر ملا کر پیءں تو صفراوی قے و دست ،خارش اور یر قا کو بے حد مفید ہے ۔ ہچکی کو دور کر ے کیلئے معدہ کو طاقت دیتا ہے۔ اگر اس کے عرق کو تا بے کے برت میں رکھ کر گا ڑھا کیا جائے تو اس کو آ کھ میں لگا ا قوت باصرہ کو تقویت دیتا ہے یع ی ضعف، بصر ،اور سلاق کیلئے لگا ا مفید ہے۔ 
مقدار خوراک ۔
بطور دواء آب ا ار حسب ضرورت
   Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
 ار ترش (pomegrabnate seeds )باتی ام یا لا طی ی ام ۔
punixa granatum linn 
فیملی ۔
puniceae
دیگر نام ۔
عربی میں حب الرما ن ،فارسی میں تخم انار ،سندھی میں داڑ ھوں جو بج اور عر ف عام میں انار دانہ ۔
ماہیت ۔
مشہو ر عام کھٹے پکے اناروں کو خشک کر لیا جا تا ہے۔
رنگ ۔
سرخ یا سفید ،
ذائقہ ۔
ترش ۔
مزاج۔
سردو خشک بدرجہ دوئم ۔
افعال و استعمال ۔
قابض ہیں انار دانہ کو پانی میں ملا کر رگڑ کر اسہا ل و پیچیس میں استعمال کیا جا تاہے۔ معدہ کو قوت دیتے ہیں۔طعام کو ہضم کر تے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ انار کو معدہ کے سفوف میں اکثر استعمال کیا جاتا ہے۔ قے و متلی اور پیا س کی زیا دتی میں استعال کر تے ہیں ۔
مقدار خوراک ۔
چھ ما شہ یا چھ گرام ۔
انار کا چھلکا ۔ (پو ست انار )چھال انار (قشر انار )
دیگر نام ۔
عربی میں قشر الر مان ، فارسی میں پو ست انار ،ہندی میں نسپال ،سندھی میں داڑھوں جی کھل ۔۔۔۔
مزاج۔
سردوخشک ۔
افعال و خواص
۔ قابض ،محلل اورام خصوصی حلق حار ، حا بس نز ف الدم مجفف ۔
افعال و استعمال ۔ 
مجفف اور قابض ہونے کی وجہ سے استرخا ئے لشہ ، تحریک دندان ،قلاع ،دہن میں بطور مضمفہ وسنو ن وذرور مستعمل ہے ۔ گرم اورام حلق کی تحلیل کی غرض سے اس کے آب مطبوخ سے غراغر ے کر ائے جاتے ہیں ۔قا بض ہو نے کی وجہ سے مزمن اسہال اور زخیر میں اس کا سفوف یا آب مطبو خ پلایا جا تا ہے اور خروج مقعد میں سفوف کا ذرور کیا جاتا ہے یا اسکے آب مبطبوخ میں مریض کو بٹھایا جا تا ہے۔
مجفف و حابس نزف الدم ہونے کی وجہ سے سیلا ن الر حم ،کثرت حیض اور خون بواسیر روکنے کے لئے بھی اس کے جو شاندہ سے آبزن کر ایا جا تا ہے اور سفوف کھلایا جا تا ہے ، سنسل البول میں بھی اس کا آبزن کر اتے ہیں ،بچوں کی کالی کھانسی میں اجوائن اور نمک سیاہ کے ہمراہ اس کا جو شاندہ بنا کر پلا نا مفید ہے۔
نفع خاص ۔
بو اسیر کیلیے مفید ہے ۔
مضر ۔
سرد مزاجوں کیلئے ۔
مصلح ۔
ادرک ۔
بدل ۔
زرورد ۔
مقدارخوراک ۔
تین سے پا نچ ما شہ یعنی تین سے پانچ گرام تک ۔
پو ست بیخ انار (انار کی چھال)
ماہیت ۔
پو ست درخت انار بھی اگرچہ فوائد میں انارپو ست بیخ انار کی طر ح ہوتا ہے ۔ لیکن یہ اس سے زیادہ قوی ہے۔
مزاج ۔
سردوخشک ۔
افعال ۔
قاتل گرم شکم ،نافع اورام ودردو حلق ،زیادہ مقدار میں کھلا نے سے مسہل ۔
استعمال ۔
پو ست بیخ انار کا جو شاندہ کرم شکم خصوصاًکدودانو ں کے ہلا ک کر نے کے لئے پلایا جا تا ہے۔
ترکیب استعمال ۔
رات کے وقت مرایض کو بید انجیر روغنایک تولہ پلائیں، صبح کے وقت پوست بیخ انار کا جو شاندہ پانچ پانچ تولہ ایک ایک گھنٹہ کے وقفے سے چا ر مر تنہ پلائیں ۔ آخری خوراک دینے سے دوگھنٹہ بعد ڈھالی یا تین تولہ روغن بید ا انجیر پلائیں ۔ ایسا کر نے کے لئے کدو دانے ہلاک ہو کر خارج ہو جائیں گے ۔ 
رات کے وقت مرایض کو بید انجیر روغنایک تولہ پلائیں، صبح کے وقت پوست بیخ انار کا جو شاندہ پانچ پانچ تولہ ایک ایک گھنٹہ کے وقفے سے چا ر مر تنہ پلائیں ۔ آخری خوراک دینے سے دوگھنٹہ بعد ڈھالی یا تین تولہ روغن بید ا انجیر پلائیں ۔ ایسا کر نے کے لئے کدو دانے ہلاک ہو کر خارج ہو جائیں گے ۔
مضر ۔
سرد مزاجو ں کیلئے ۔
مقدار خوراک ۔
پانچ ماشے سے سا ت ماشے تک ۔
جدید تحقیق ۔

پیلی ٹٹے رین یا ،سونی سین ۔

سیماب طبع سیا ل الکائیڈٖ آئی سو پیلی ٹٹے رین ۔

سینل پیلی ٹٹے رین ۔

سیٹو ڈپیلی رین پیلے دو الکا ئیڈٖمفیید لیکن پچھلے دو بے اثر ہو تے ہیں ۔

روغن کو ٹینک ایسڈ ، پانچ اجزاء پائے جاتے ہیں ۔
نوٹ ۔
روغن بید انجیر سے مراد کسڑآئل ہے۔
گل انار ۔ (ہزار ) گلنار (جلنار )
ماہیت ۔
جنگلی انار کی کلیا ں ہیں جوکہ بطور دواء مستعمل ہیں ۔ اس انار کو پھل نہیں لگتے ۔ان کا رنگ عمو ماً کھٹا اوربد مزہ ہو تا ہے ۔ اس کی تما م قسموں میں گلنا ر فارسی زیا دہ مقبول ہے۔
مزاج۔
سردو درجہ اول ،خشک درجہ دوم ۔
افعال ۔
حابس الدم ،مجفف ، قابض ،رادع ۔ 
استعمال ۔
رادع ہو نے کی وجہ سے ابتداء اورام میں طلاًء استعمال کر تے ہیں ۔ قابض و حابس الدم ہو نے کی وجہ سے
تحریک دندان اور دانتوں کے سیلا ن خون میں مفردیا دیگر ادویہ کے ہمراہ بطور سنون استعمال کیا جا تا ہے۔
نفثالدم ،اسہال صفراوی ودموی ، کثرت حیض میں بطور سنون استعمال کر تے ہیں اور اس کے جو شاندہ سے آبد ست کر اتے ہیں ۔ قابض و جمفف ہونے کی وجہ سے باعث سیلا ن الرحم میں اکلا ءً و حمولاً استعما ل کر تے ہیں اور قلا ع و زخمو ں پر چھڑکتے ہیں ۔
مفع خا ص ۔
حابس و الدم و قا بض ۔
مصلح ۔
کیترا ۔
مضر ۔
درد سر اور آنتو ں میں سدے پید ا کرتا ہے۔
بدل ۔
انار کی چھال اور جفف بلو ط
 ۔ مقدار خوراک ۔
تین سے پانچ ما شے یا تین سے پانچ گرام ۔
مشہور مر کبات ۔ .
سفوف صندل ، سفوف ذیا بیطس ، سنو ن پاک ، قر ص طبا شیر ، قر ص گلنا ر ۔
   Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
آب کامہ ( کا نجی ولا ئتی )
دیگر نام ۔
عربی میں مری ، سندھی میں کا نجی ولا ئتی ،بنگالی میں کانجی ،۔
ماہیت ۔
اتک مصنو عی تر ش سیا ل جو آرد کو پو دینہ کے ہمر اہ خمیر بنا تا ہے۔
تیا ری ۔
کو کے آنے میں جنگلی پو دینہ ملا کر رو ٹی پکا کر نمک وغیر ہ کے سا تھ پانی میں گو ند کر بیس دن دھو پ میں رکھ کر اس میں اور پا نی ڈ الیں ۔سڑ جانے کے بعد صا ف کر کے شیشہ میں رکھیں ۔
مزاج۔
گرم و خشک ۔۔
افعال ۔
جالی اخلا ط غلیظ ، ہضم مشتی ، مجفف و نا شف رطوبت بدن ، قا تل کر م شکم ۔
استعمال ۔ 
آنکھو ں کو مرض چیچک سے محفو ظ کے لئے ابتداء میں مرض میں قطور کر تے ہیں ۔ علا وہ ازیں جب آنکھ میں چیچک کے دانے نکل آتے ہیں تو اس وقت بھی آنکھو ں میں ٹپکا تے ہیں بہا ت اور ورم لوزتین کے ورم میں اس کے غرغر ے کراتے ہیں ۔ فریہی دور کرنے کیلئے پلا تے ہیں ۔معدہ اور جگر کو گرم رکھتا ہے۔ ہا ضم طعام ،بد ہضمی ،قو لنج اور ہیضہ کو مفید ہے۔ کرم شکم کو ہلا ک کر نے کے لئے استعمال کر تے ہیں 
۔

آنکھو ں کو مرض چیچک سے محفو ظ کے لئے ابتداء میں مرض میں قطور کر تے ہیں ۔ علا وہ ازیں جب آنکھ میں چیچک کے دانے نکل آتے ہیں تو اس وقت بھی آنکھو ں میں ٹپکا تے ہیں بہا ت اور ورم لوزتین کے ورم میں اس کے غرغر ے کراتے ہیں ۔ فریہی دور کرنے کیلئے پلا تے ہیں ۔معدہ اور جگر کو گرم رکھتا ہے۔ ہا ضم طعام ،بد ہضمی ،قو لنج اور ہیضہ کو مفید ہے۔ کرم شکم کو ہلا ک کر نے کے لئے استعمال کر تے ہیں ۔ 
مقدار خوراک ۔
تین ماشہ سے نو ما شہ تک یا تین ماشہ سے نو گرام تک ۔

No comments:

Post a Comment