Saturday 13 February 2016

حلوہ کدو۔ خبازی ’’ تخم خبازی ‘‘ تخم خبازی

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
حلوہ کدو۔
(Pumpkin)

دیگرنام۔
فارسی میں کدوے شیریں ہندی میں کاشی پھل یا مکڑا پھل یا مکڑا گجراتی میں لال بھوپلا مرہٹی میں تانبڑا جبکہ انگریزی میں پمپکن کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
مشہور عام بیل ہے۔جو چھپروں پر پھیلتی ہے۔سندھ ساگر کے علاقہ میں زیادہ ہوتا ہے۔قاش دار جلد ہوتی ہے۔اور سال تک رکھا جاسکتاہے۔اوپر سے رنگ سرخی مائل بھورا اندر سےگودا زردیا سرخ اور ذائقہ شیریں ہوتاہے۔
مزاج۔
سرد تر درجہ دوم۔
استعمال۔
اس کو بطور ترکاری پکا کرکھاتے ہیں ۔
پیاس بجھاتا اور خلط غلیظ پیدا کرتاہے۔قلیل غذاہے۔پیٹ کو نرم کرتاہے۔اس کا حلوہ بناکر بھی کھاتے ہیں ۔جوکہ مقوی باہ ہے۔اس کا گودا بطور پلٹس پھوڑوں کاربنکل اور گندے زخموں پر باندھتے ہیں ۔تخم حلوہ اور روغن مغز حلوہ کدو دونوں کو کدو دانہ کیلئے کرم کش تاثیر رکھتے ہیں ۔جب بچوں میں کدودانہ کی شکایت پائی جائے تو پندرہ رتی تمغوں کو چھلکے سمیت کوٹ کر شہد میں ملا کر لعوق بنا لیں اور صبح نہار منہ کھلاکر اس کے دوبار تین گھنٹے بعد مناسب مقدارمیں کیسٹر آئیل پلائیں کیونکہ ان کی اپنی تاثیر بھی ہلکی ملین ہوتی ہے۔
مقدارخوراک۔
آب کدو پانچ تولہ سے دس تولہ تک۔

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
خبازی ’’تخم خبازی‘‘
(Common Mallow 
)
لاطینی میں ۔
Malva Sylvesrtris
خاندان۔
Malvaceae
دیگرنام۔
فارسی میں شوال ونان کلاغ ‘کاغالی اور پنجابی میں سونچل اور انگریزی میں کامن میلو۔
ماہیت۔
اس کا پودا لگ بھگ آدھ گز تک اونچا ہوتاہے۔اور اس پر تھوڑا رواں ہوتاہے۔یہ زمیں پر پھیلے ہوئے ہوتے ہیں ۔پتے گول سبز لکیر دار اور پیچھے پھٹے ہوئے کنارے دندانے دار ہوتے ہیں ۔پھول پنکھڑی والے سوسنی رنگ یا زردی مائل چھوٹے خوبصورت ہوتے ہیں ۔پھل لگ بھگ گول درمیان سےپچکا ہوا سفید بادامی رنگ کا چھوٹا سا جس طرح عورتوں کے ناک کے لونگ کا سرا ہوتاہے۔ان پھلوں کا عموماًخبازی کہاجاتاہے۔پھل پتے اور تخم بطور دواًاستعمال ہیں ۔
مقام پیدائش۔
یہ کشمیر سے کمایوں تک پہاڑوں کے دامن میں پنجاب دہلی یو پی اور ایران میں پانی کے کناروں نمناک زمین پر پید اہوتی ہے۔
مزاج۔
سردوتربددرجہ اول 
استعمال۔
خبازی کے پتے منفث بلغم وملین ہونے کی وجہ سے اس کے ساگ سے پاخانہ کھل کر آتا ہے۔جگرکے سدے کو کھولتی ہے ۔اس کے جوشاندہ سے ضیق النفس نزلہ زکام ٹھیک ہوتاہے۔
مدربول مسکن ہونے کی وجہ سے اس کا جوشاندہ ورم رحم ورم مقعد کیلئے مفید ہے۔
بیرونی استعمال۔
خبازی کے پتے اگر کسی پھوڑے سے یا ورم پر اس کی گرم گرم پلٹس باندھی جائے تو اس کو تحلیل کردے گا یا اس کا پکا کر پھاڑ دے گی اور مواد خارج ہوجائے گا۔

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
تخم خبازی۔
استعمال۔
اپنی لزوجت کی وجہ سے قبض دور کرتاہے۔پیٹ کے سدوں کو پھسلا کر باہر خارج کرتاہے۔گرمی وخشکی کی کھانسی نزلہ زکام اور سینے کی خشونت کو اور حدت کو دور کرتاہے۔زہر خوردہ کو اس کا جوشاندہ پلانے سے زہر بذریعہ قے خارج ہوتی ہے۔اس کے مذکورہ فوائد کی وجہ سے خبازی کو جوشاندوں میں شامل کیاجاتاہے۔جو نزلہ زکام کھانسی اور تنگی آواز میں مفید ہے۔
عراق کے باشندے خبازی کے سبز پتے چبانے کے عادی ہیں جن کا ذائقہ خمیری روٹی جیسا ہوتا ہے ان میں وٹامن سی بکثرت موجود ہے اس سے مرض سکربوط مفقود ہو جاتاہے کیونکہ وٹامن سی مرض سکربوط کا تیز بہدف علاج ہے۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام تک۔
مشہور مرکب۔
شربت اعجاز جوشاندہ۔

No comments:

Post a Comment