Wednesday 24 February 2016

سونف ’’ بادیان ‘‘ بادیان کی جڑ ’’بیج بادیان ‘‘سویا’’ مشبت‘‘ سویہ

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
سونف ’’بادیان ‘‘
(Fennel Fruit)

دیگرنام۔
عربی میں رازیانج فارسی میں بادیاں درزبانہ ،بنگلہ میں مٹھاجیرا،سنسکرت میں مدھوریکا انگریزی میں فینل فروٹ لاطینی میں فینی کولائی فریکٹس اور ہندی میں سونف کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
اس کا پودا دو تین فٹ اونچا اجوائن یا سوئے کی طرح ہوتاہے۔اس کے پتوں اور بیجوں میں سے خاص قسم کی خوشبو آتی ہے۔پتے چار پانچ حصوں میں منقسم ہوتے ہیں ۔پھول پانچ پنکھڑی والے چھتر دار ہوتے ہیں ۔اور ان میں تخم لگتے ہیں ۔جن کو تخم بادیاں کہاجاتاہے۔ہر ایک تخم پر چار پانچ لکیریں ہوتی ہیں ۔مزہ شیریں اور خوشبودار ہوتاہے۔جوکہ بعد میں کسیلا محسوس ہوتاہے۔جڑبادیاں کا رنگ زردی مائل سفید ہوتاہے۔اس کے پتے تخم اور جڑ بطور دوا مستعمل ہیں۔
مقام پیدائش۔
پاکستان میں پنجاب سندھ میں جبکہ ہندوستان کے عموماًہر حصہ میں کاشت کیاجاتاہے۔
اس کے علاوہ ترکی سائپرس سپین اور روس وغیرہ۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
منفج بلغم و سودا مفتح ،کاسرریاح ،مقوی معدہ ،مدربول،مولد شیر ،مقوی بصر۔۔
استعمال۔
مقوی معدہ کاسرریاح ہونے کی وجہ سے درد معدہ درد شکم ریحی ابھارہ میں صدیوں سے مستعمل دوا ہے۔بلغم و سودا کونفج دینے کیلئے پتلاکرنے کیلئے دیگر ادویہ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں ۔مفتح ہونے کی وجہ سے احتباس بول وحیض میں دیگر ادویہ کے ہمراہ مفیدہے۔مولد شیر ہونے کے باعث دودھ بڑھانے کیلئے اس کا سفوف دودھ کے ہمراہ کھلائیں ۔تقویت بصر کیلئے سونف کا سفوف بہتر خیال کیاجاتاہے۔
سونف بیس گرام گلقند پچاس گرام گرمیوں میں گھوٹ کر اور سردیوں میں جوش دے کر تین چار مرتبہ پینے سے پیچش دور ہوجاتی ہے۔
بیرونی استعمال۔
اس کے جوشاندے یاخیساندہ سے آنکھوں کو دھوتے ہیں ۔تازہ پتوں کو پانی میں سرمہ کھرل کرکے لگانا تقویت بصرکرتاہے۔
نفع خاص۔
مقوی معدہ و بصر۔
مصلح۔
کشنیز ،صندل سفید۔
بدل۔
تخم کرفس ۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام تک

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
بادیان کی جڑ ’’بیج بادیان ‘‘
(Fennel Fruit Root)

دیگرنام۔
عربی میں اصل الرازیانج ،فارسی میں بیخ بادیان ،ہندی میں سونف کی جڑ ۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال ۔
مدربول و حیض ،منضج بلغم ،محلل اورام وریاح۔
استعمال ۔
محلل اورام وریاح ہے۔ہاضم اور سدہ کھولتی ہے۔قولنج دردپھلو درد پشت اور درد کمر کو مفیدہے۔بیخ بادیان کو بکثرت مدربول وحیض کیلئے استعمال کیاجاتاہے۔اس کے علاوہ معدے سے فضول رطوبت کو چھانٹتی ہے۔اس کو بلغمی امراض میں بطور منضج استعمال کیاجاتاہے۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام
مشہور مرکب۔
شربت بزوری۔

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
سویا’’مشبت‘‘سویہ
Dill

دیگرنام۔
عربی اور فارسی میں مثبت سندھی میں سود گجراتی میں شیپ بنگالی میں شپھا،کشمیری میں سوئی سنسکرت میں شرئبا اور انگریزی میں ڈل کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
یہ ایک بوٹی ہے جس کا پودا سونف کی طرح اور لگ بھگ پون فٹ سے تین چار فٹ تک اونچاہوتاہے۔پتے سونف کے پتوں کی طرح لیکن ان سے قدرے چھوٹے اور ان سے خاص قسم کی بوآتی ہے۔پھول بادیان کی طرح چھتر دار ہوتے ہیں ۔ان کا رنگ سرخی مائل زرد ہوتاہے۔جن میں تخم لگتے ہیں ۔جو ہلکے ،چھوٹے چٹیے سونف کی طرح ہوتے ہیں ۔اس پودے کے پتے اور تخم بطور دواء مستعمل ہے۔
مزاج برگ سویہ ۔
گرم دو خشک درجہ اول۔
افعال۔
ہاضم طعام ،کاسرریاح ،مسکن درد منوم دافع تعفن ۔۔
استعمال۔
سوئے کے پتوں کو درد شکم مروڑ اور اپھارہ میں استعمال کرتے ہیں ۔بطور غذا کسی دوسری سبزی مثلاًمیتھی وغیرہ کے ساگ کے ہمراہ یا تنہا استعمال کرتے ہیں ۔یہ کھانے کو ہضم اور ریاح کو خارج کرتاہے۔سویاکے پتوں کو سبزدھنیاکی مانند خوشبو کیلئے سالن میں استعمال کرتے ہیں ۔سردی کے درد خشک کھانسی کو مفیدہے۔گرم ورم اور درد ہوں تو اس کا بپھارہ مفیدہے۔اس سے درد کو تسکین ہوتی ہے۔
سوئے کے پتوں کو درد شکم مروڑ اور اپھارہ میں استعمال کرتے ہیں ۔بطور غذا کسی دوسری سبزی مثلاًمیتھی وغیرہ کے ساگ کے ہمراہ یا تنہا استعمال کرتے ہیں ۔یہ کھانے کو ہضم اور ریاح کو خارج کرتاہے۔سویاکے پتوں کوسبزدھنیاکی مانند خوشبو کیلئے سالن میں استعمال کرتے ہیں ۔سردی کے درد خشک کھانسی کو مفیدہے۔گرم ورم اور درد ہوں تو اس کا بپھارہ مفیدہے۔اس سے درد کو تسکین ہوتی ہے۔
مرض زیابیطس میں اس کے پتوں کا رس نکال کر پانچ سے دس تولہ ہر روز پلانا مفیدہے۔اور کاربنکل پر اس کو گھی میں بھجیہ بناکر باندھنا مفیدہے۔
نفع خاص۔
کاسرریاح ،محلل و ہاضم۔
مضر۔
دماغ آنکھ اور گردہ ۔
مصلح۔
آب لیموں قرنفل دار چینی شہد ۔
بدل۔
تخم سویا۔
مقدارخوراک۔
پتوں کا پانی ۔۔ایک سے دو تولہ ۔۔۔

No comments:

Post a Comment