Thursday 25 February 2016

سینبل’’ سینبھل‘‘ سیندور.’’ شاخ گوزن ’’ بارہ سنگھا‘‘

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
سینبل’’سینبھل‘‘
(Silk Cotton Tree)

دیگرنام۔
فارسی میں سینبھل پنجابی میں سمبل بنگالی میں سمل گجراتی میں شملو سنسکرت میں شامل ملی اور انگریزی میں سلک کاٹن ٹری کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
سینبل ایک بہت بڑا درخت ہے۔اس کی ایک ایک شاخ پر پتے ہاتھ کے پنجہ کی طرح پانچ پانچ لگتے ہیں اور پتے کی پانچ پنکھڑیاں ہوتی ہیں ۔یہ پتے موسم خزاں میں جھڑجاتے ہیں ۔اس کے تنوں میں سے مختلف اطراف میں ایک ہی جگہ سے شاخیں نکلتی ہیں ۔ہر ایک شاخ کی بنیاد میں ایک پشتہ بن جاتاہے۔اس کی چھال نیلگوں رنگ کی ہوتی ہے۔نئی چھال پرمخروطی شکل کے ابھارہوتے ہیں ۔جب اس کی لکڑی کاٹی جائے توپہلے سفید اور کچھ دیر رکھنے پرسیاہ ہوجاتی ہے۔لکڑی نرم ہوتی ہے۔پھول سرخ رنگ کے خوبصورت ہوتے ہیں ۔پتوں سے پہلے موسم بہار میں نکلتے ہیں ۔پھل آک کے چھوٹے چھوٹے ڈنڈوں کی طرح ہوتے ہیں ۔ان کے اندر نہایت ملائم روئی نکلتی ہے۔جوتکیے اورگدےبھرنےکےکام آسکتی ہے۔
سمبل کی جڑ زمین سے مولی کی طرح نرم نکلتی ہے۔اس کے ٹکڑے ٹکڑے دھاگے میں پرہ کرخشک کرلیتے ہیں ۔اس کو موصلی سینبھل کہتے ہیں ۔جوکہ بطور دواء مستعمل ہیں ۔
نوٹ۔
اس درخت کا بیان علیحدہ موچرس میں کیاجائے گا۔
مقام پیدائش۔
یہ پاکستان میں پنجاب سندھ جبکہ ہندوستان میں لنکا سماٹرہ برہمادہلی پنجاب اور یوپی میں موجود ہے۔
مزاج۔
گرم تر درجہ اول۔
افعال۔
مقوی باہ مغلظ منی مولد منی مسمن بدن ۔
استعمال۔
موصلی سینبھل کو زیادہ تقویت باہ تولید و تغلیظ منی کیلئے مغلظ سفوفوں اور معجون مقوی باہ مغلظ منی میں شامل کرتے ہیں ۔
اگر ایک تولہ موصلی سینبھل کو سفوف کرکے آدھ پاؤ پانی میں اس کا لعاب نکال کر مصری ایک تولہ سے شیریں کرکے چالیس روز تک متواتر پلائیں اور ان دنوں (ایام استعمال دوا)میں ترشی بادی اور جماع سے پرہیز کریں تو تقویت باہ اور تقویت بدن کیلئے نہایت مفیدہے۔بدن کو موٹاکرتی ہے۔اور حرارت غزیزی کی محافظ ہے۔
موصلی سینبھل کو سفوف کرکے برابر وزن اشہد یاچینی ملاکر معجون بنالیں اور اس کو بقدر ڈیڈھ سے تین تولہ صبح روزتک متواتر کھلائیں تو جوانی دوبارہ حاصل ہوتی ہے اور بال سفید نہیں ہوتے ہیں ۔
نفع خاص۔
مغلظ منی مقوی باہ۔
مضر۔
مرطوب مزاجوں کو مضر۔
مصلح۔
شکر سفید ستاور ۔
بدل ۔
ثعلب مصری یا شقاقل اکثر افعال میں ۔
مقدارخوراک۔
سات ماشے سے ایک تولہ ۔۔

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
سیندور
(Red Oxide Of Lead)

لاطینی میں ۔
پلمبم آکسائیڈ م 
ماہیت۔
سرخ زردی مائل وزنی سفوف ہے جوسیسہ سفیدہ اور قلعی سے تیار کیاجاتاہے۔اسکا ذائقہ بدمزہ ہوتاہے۔
مزاج۔
سردخشک درجہ سوم۔

سیندورکو بیرونی طور پر تنہا یا دیگر ادویہ کے ساتھ مرہم بناکر قروح کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔زخموں کو ریم وغیرہ سے صاف کرکے ان کو بہت جلد اچھا کردیتاہے اور یہ زخم کے جراثیم کو ہلاک کردیتاہے۔یعنی سیندور جراثیم کش ہے۔سیلان خون کو بندکرتاہے۔بالوں کو جڑوں کو مضبوط کرتاہے۔سوختگی آتش کے جو مراہم پائی جاتی ہے ان میں سیندور کوخاص طور پرشامل کیاجاتاہے۔تازہ جراحت سے سیلان خون کو بند کرنے کیلئے بھی مستعمل ہے ۔زخم کی بد بو کو دفع کرتاہے۔پھوڑے سے پھنسیوں کو مفیدہے۔ورموں کو تحلیل کرتاہے۔
ہندو مذہب میں سیندور کو خاص اہمیت حاصل ہے۔کیونکہ ہندو عورتیں اس کو سہاگ کی نشانی کے طور پر سرکی مانگ میں بھرتی ہیں ۔
نفع خاص۔
مدمل قروح ۔
مضر۔
زہر قاتل ۔
مصلح۔
روغنیات ۔
بدل۔
سفیدہ۔
مقدارخوراک۔
اندرونی طور پر مستعمل نہیں ۔۔

 Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
‘شاخ گوزن’’بارہ سنگھا
(Hert,s Horn )
دیگرنام۔
Stagفارسی و عربی میں قرن آلایل،سندھی میں پھاڑ ہے۔جوسنگ بنگلہ میں گؤ سورسنیک اور 

بھی کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
ہرن کی قسم کا مشہور جانور بارہ سنگھاکا سینگ ہے۔جس کے ہر سینگ میں بہت سی درخت کی طرح شاخیں نکلی ہوتی ہیں ۔یہ سینگ انتہائی سخت یعنی سخت ٹھوس ہوتاہے۔اس کو کسی طرح کوٹانہیں جاسکتابلکہ آری سے ٹکڑے کیاجاتا ہے۔اس کارنگ سیاہ سفید یا زرد اور اندر سے زیادہ سفیدی مائل ہوتاہے۔اور ذائقہ پھیکا ہلکاساتلخ ہوتاہے۔اس کو سوختہ یا کشتہ بناکر استعمال کرتے ہیں ۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ سوم۔

شاخ گوزن سوختہ کو جالی ہونے کے باعث اکثر امراض چشم مثلاًقروح چشم سبلی جالہ حکہ و جرب چشم میں اکتھالاًاستعمال کرتے ہیں اوور تنہایادیگر ادویہ کے ساتھ بطور سنون دانتوں پر ملتے ہیں ۔جن سے دانتوں کی میل وغیرہ صاف ہوکر چمکدار بن جاتے ہیں ۔سوختہ کو باریک پیس کر بڑوں اور بچوں کے قلاع میں ذروراًکرنا بھی مفیدہے۔اس کی دھوانی بواسیر کے مسوں کیلئے مفید بیان کی جاتی ہے۔شاخ گوزن کو پتھر پر گھس کر اور چند عدد فلفل سیاہ ملاکر ذات الجنب میں طلاء کرتے ہیں ۔
اندورنی استعمال۔
اس کا کشتہ بناکر عموماًاندرونی طور پر استعمال کیاجاتاہے۔منفث بلغم ہونے کی وجہ سے پانی کی رس ادرک کے رس اور شہد میں ملاکر چٹانا نمونیہ اور سعال کیلئے مفیدہے۔اکژلوگ کشتہ بارہ سنگھافالج کے مریض کو کھلاتے ہیں ۔
نفع خاص۔
بلغمی کھانسی دمہ اور نمونہ ۔
مضر۔
خشکی اور حرارت پیداکرتاہے۔
مصلح۔
روغنیات۔
مقدارخوراک۔
کشتہ ایک سے چاررتی تک۔
مشہور مرکب۔
کشتہ قرن الایل سنون مسیحی ۔۔

No comments:

Post a Comment