Thursday 11 February 2016

چندن لال ’’ صندل سرخ ‘‘ صندل کا تیل ’’ روغن صندل ‘‘ شربت صندل

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
چندن لال’’صندل سرخ‘‘
(Red Sandal Wood)

لاطینی میں۔
Pterocarpus Santalinus
خاندان۔
Papilionaceae
دیگرنام۔
عربی میں صندل احمراور فارسی میں صندل سرخ،ہندی میں لال چندن،گجراتی میں رتانجلی،سندھی میں صندل گاڑھابنگلہ میں رکت چندن اور انگریزی میں ریڈ سینڈل وڈ کہتے ہیں۔
ماہیت۔
اس کا درخت صندل سفید سے کچھ چھوٹا ہوتاہے۔یہ درخت پندرہ سے پچیس فٹ اونچا ہوتاہے۔چھال کالی مٹیالے رنگ کی سی ہوتی ہے۔پتے ڈیڈھ انچ لمبے بیضوی شکل کے اور آگے سے کچھ گول اور تنکے پر تین پتے ہوتے ہیں۔پھول کی ڈنڈی قدرے لمبی اور اس کے چاروں طرف زرد مائل سفید پھول لگتے ہیں۔پھلی دوتین انچ لمبی اور ٹیڑھی ہوتی ہے۔پھول اور پھلی گرمیوں میں لگتے ہیں۔پھلی کے اندر سرخ رنگ کے تخم ہوتے ہیں۔عمدہ صندل وہ ہے جو گہرے سرخ رنگ صاف اور کم ریشہ والا ہوجس کا ذائقہ تلخ و خوشبودار ہو لکڑی یا برادہ جو سرخ رنگ کا ہوتاہے بطور دوامستعمل ہے۔
مزاج۔
سرددوم خشک درجہ دوم۔
استعمال۔
یہ صندل سفید والے تمام افعال رکھتاہے۔طلاًءضماداًزیادہ مفید ہے کیونکہ اس کے اندررادع اورمسکن فعل زیادہ قوی ہوتاہے۔یہ دموی پیشاب اور احتلام میں مفید ہے۔
میں ذاتی طور پر صندل سرخ کو کثرت حیض اورمصفیٰ خون اور خونی بواسیر کے علاوہ جریان خون میں استعمال کرواتاہوں۔جس سے اکثر مریض جلد صحت یاب ہوجاتے ہیں۔
مقدارخوراک۔
چارسے چھ ماشے ۔
مشہور مرکب۔
شربت انجبار معجون عشبہ صندل سفید کا سفوف مصفیٰ۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
صندل کا تیل’’روغن صندل‘‘
(Oil Of Sandal Wood)

دیگرنام۔
دہن الصندل ،آئیل آف سینڈل ووڈ۔
ماہیت۔
صندل سفید یا زرد کی لکڑیوں سے کشید کیاجاتاہے۔اس کی رنگت خضیف زرد مزہ تیز اور بومثل صندل کے خوشگوار ہوتی ہے۔
مزاج۔
سرد وتر درجہ دوم۔
استعمال۔
روغن صندل کو زیادہ تر نئے اور پرانے سوزاک تعفن کو دور کرنے اور پیشاب کو سوزش اور ورم مثانہ کو تسکین دینے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔منفث بلغم ہوا کی نالیوں پر دافع تعفن ہونے کی وجہ سے پرانی کھانسی اور ایسی کھانسی جس میں یہ بدبو دار بلغم خارج ہواستعمال کرتے ہیں۔
روغن صندل آلات بول کی غشائے مخاطی تعفن اور مسکن تاثیر رکھتاہے۔جس کی وجہ سے نئے اور پرانے سوزاک میں مفید ہے۔
مقدارخوراک۔
سوزاک میں پانچ سے سات قطرے پتاشے پرڈال کر دودھ کے ساتھ کھلاتے ہیں مزمن کھانسی میں دوتین قطرے پتاشہ پر ڈال کر کھلاتے ہیں۔
عمومی خوراک۔
پانچ سے بیس قطرے ۔

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
شربت صندل۔
شربت صندل خفقان حار اور جگر ومعدے کی حرارت کو زائل کرنے کیلئے مستعمل ہے۔آلات بول کی سوزش صفراوی اور خونی پیچش کے علاوہ مسکن حرارت مفرح قلب و دماغ اور مسکن پیاس ہے ۔مفرح و مسکن ہے ۔گرمی اور پیاس کی شدت کو کم کرتاہے گرمی کی شدت سے اگر سر میں درد ہو تو اس کے استعمال سے رفع ہوجاتاہے۔سوئے مزاج حار میں مفید ہے۔
مقدارخوراک۔
عام مفرح شربت کی طرح استعمال کریں۔

No comments:

Post a Comment