Tuesday 16 February 2016

دودھ اونٹنی ۔ دودھ بھیڑ۔ دودھ بکری

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
دودھ اونٹنی۔
دیگرنام۔
عربی میں لبن اللقاح فارسی میں شیر مادہ شتر سندھی میں ڈاچی جوکھیر کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
مشہور عام جانور دودھ ہے۔اس میں چکنائی کم اور نمکیات زیادہ ہوتے ہیں ۔
رنگ۔
سفید ۔
ذائقہ۔
قدرے شور۔
مزاج۔
گرم خشک۔
درجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
لطیف جالی اور مدربول ہے۔اس میں چکنائی کم ہوتی ہے۔مادہ کو معتدل القوام کرتاہے۔اورام باطنی کو تحلیل کرتاہے۔صلابت طحال ورم مثانہ وجگر میں شربت بزوری کے ہمراہ پلانا مفید ہے۔اونٹنی کا دودھ استسقاء کیلئے مشہور ہے ۔ایسی حا لت میں اونٹنی کا دودھ بڑھا گھٹا کر شربت بزدری یا گلقند کے ہمراہ دیاجاتاہے۔ورم معدہ اورخصوصاًًوجع الفودا میں مناسب ادویہ کے ساتھ مجرب الجرب ہے۔
مقدارخوراک۔
250ملی لیٹر یا ایک پاؤ۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
دودھ بکری ۔
(Goat,s Milk)

دیگرنام۔
عربی میں لبن الماغرہ فارسی میں شیریز سندھی میں بکری جوکھیر کہتے ہیں ۔
مزاج۔
سردایک تر درجہ دوم۔
افعال واستعمال۔
اس میں پروٹین اور شکر کم ہوتی ہے۔لہذا یہ پتلا ہوتاہے۔اس میں موجود پکرک ایسڈ کی وجہ سے ایک خاص قسم کی بوآتی ہے۔کمزور بچوں اور سل دق کے مریضوں کے لئے مفیدہے۔ملین مدربول اور جالی ہے۔اپنی مائیت اور کمی چکنائی کی وجہ سے گائے اور بھینس کے دودھ کی نسبت لطیف ہے ۔کھانسی سل پھیپھڑے کے زخم اور حلق کی خراش کو مفید ہے۔خراش مثانہ زخم مثانہ اور خناق کیلئے نافع ہے ۔گرم مزاجوں کو قوت دیتاہے۔بکری کے دودھ سے ماء الجبن بنایا جاتاہے۔جو امراض سوداویہ مثلاًمالیخولیا جنون اور منہ آنے کو مفید ہے۔
مقدارخوراک۔
آدھ پاؤ سے ایک پاؤ تک۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
دودھ بھیڑ۔
دیگرنام۔
لبن انصان فارسی میں شیر میش سندھی میں رڈھوکھیر ۔
ماہیت۔
یہ بکری کے دودھ کی نسبت غلیظ ہوتاہے۔اور اس میں چکنائی زیادہ ہوتی ہے۔جس کارنگ سفید ذائقہ بدبودار ہوتاہے۔
استعمال۔
دیر ہضم اور ثقیل ہے۔دماغ کے جوہر حرام مغز اور قوت باہ کو گوند ببول کے ہمراہ کھانسی آنتوں کے زخم اور پیچش کو مفید ہیں ۔
مقدارخوراک۔
30سے 50ملی لیٹر تین تولہ تک۔

No comments:

Post a Comment